تیونس کی ایک عدالت نے ہفتے کے روز حزب اختلاف کے رہنماؤں، تاجروں اور وکلاء کو حکومت کے خلاف سازش کرنے کے الزام میں 13 سے 66 سال تک قید کی سزا سنائی ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بننے والے اس کیس کو اختلاف رائے کو دبانے کے لیے ایک سیاسی چال کے طور پر دیکھا جاتا ہے، ناقدین کا الزام ہے کہ یہ الزامات من گھڑت ہیں۔ حزب اختلاف کے گروپوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام صدر قیس سعید کی بڑھتی ہوئی آمریت کو اجاگر کرتا ہے، جنھیں اپنی حکمرانی پر بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے۔

- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل