سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے اتوار کو کہا کہ امریکہ اپنے بڑے تجارتی شراکت داروں پر محصولات کے نفاذ کے بعد اہم ممالک کے ساتھ نئے دو طرفہ تجارتی معاہدوں کی تلاش کرے گا۔
روبیو نے اس بات پر زور دیا کہ محصولات کا مقصد تجارتی عدم توازن کو دور کرنا اور امریکی صنعتوں کی حفاظت کرنا ہے۔ ایک بار جب یہ اقدامات نافذ ہو جائیں تو، واشنگٹن بہتر اور زیادہ تزویراتی تجارتی انتظامات قائم کرنے کے لیے براہ راست مذاکرات میں مشغول ہونے کا ارادہ رکھتا ہے۔
یہ نقطہ نظر امریکہ کی تجارتی پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے، جس میں وسیع کثیر الجہتی معاہدوں کی بجائے ملک سے ملک کے سودوں پر توجہ دی جاتی ہے۔ تاہم، یہ دیکھنا باقی ہے کہ بات چیت شروع ہونے سے پہلے متاثرہ ممالک ٹیرف کی حکمت عملی کا کیا جواب دیں گے۔